سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی طبیعت بگڑ گئی ۔ تفصیلات کے مطابق نیب حوالات میں قید مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کی طبیعت اچانک بگڑ گئی۔ شہباز شریف کو بلڈ پریشر بڑھ گیا اور معدے میں سوزش کی تکلیف ہوئی۔ ذرائع کے مطابق نیب نے شہباز شریف کے معائنے کے لیے میڈیکل ٹیم کو طلب کیا جنہوں نے شہباز شریف کا طبی معائنہ کیا۔
یاد رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نیب کی حراست میں ہیں اور نیب حوالات میں قید ہیں۔ شہباز شریف اپنی گرفتاری کا صدمہ بظاہر برداشت نہیں کر سکے اور یہی وجہ ہے کہ وہ راتوں کو صحیح سو بھی نہیں پاتے۔شہباز شریف کو رات کے اوقات میں نیند نہ آنے کی بیماری انسومنیا ہے اور اس کے ساتھ شہباز شریف ریڑھ کی ہڈی میں درد کے عارضے میں بھی مبتلا ہیں ۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ رات کو نیند نہ آنے کی بیماری یعنی انسومنیا کے شکار افراد کے لئے رات کی نیند ایک بڑا مسئلہ ہوتی ہے۔ ،ایسے 90 فیصد افراد خواب آور گولیوں کا استعمال کرتے ہیں۔ نیب کورٹ سے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب حوالات منتقل کیے گئے شہباز شریف کے لئے حوالات میں رات گزارنا انتہائی مشکل کام بن چکا ہے۔ شہباز شریف روایتی سیل میں ہیں اور دروازے پر لوہے کی سلاخیں ہیں۔
شہباز شریف اپنی گرفتاری سے انتہائی دلبرداشتہ ہیں اور سلاخوں کے پیچھے دیواروں کو گھورتے رہتے ہیں ، شہباز شریف زیادہ وقت خاموش رہتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ شہباز شریف اپنی نیند پوری کرنے کی غرض سے دن کے اوقات میں بھی خواب اور گولیوں کا استعمال کرتے تھے تاکہ دن کے کچھ لمحات پُرسکون نیند لے سکیں۔ لیکن حوالات میں قید اور نیند سے محروم ہونے کی وجہ سے شہباز شریف کی طبیعت خراب رہتی ہے۔یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو 5 اکتوبر کو صاف پانی کیس میں نیب کے سامنے پیش ہونے پر آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ جس کے بعد 6 اکتوبر کو نیب نے انہیں احتساب عدالت کے سامنے پیش کر کے ان کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا۔