اسلام آباد (سحر نیوز) : پاکستان تحریک انصاف نے عام انتخابات 2018ء میں شاندار کامیابی حاصل کی اور وفاق سمیت پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں حکومت قائم کرنے میں کامیاب ہو گئی۔ پاکستان تحریک انصاف نے سیاسی حریفوں نے موجودہ حکومت کو گرانے اور موجودہ حکومت کے خلاف سازشوں کا آغاز کیا اور کوشش کی گئی کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو متزلزل کیا جائے۔
اس ضمن میں حال ہی میں مسلم لیگ ن کے ایک سابق صوبائی وزیر رانا مشہود کا ایک نیا بیان سامنے آگیا ہے۔ اپنے بیان میں مسلم لیگ ن کےرہنما اور سابق صوبائی وزیر رانا مشہود نے دعویٰ کیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے 12 سے 14 ارکان پنجاب اسمبلی نے مسلم لیگ ن سے رابطہ کیا ہے ۔سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کےرہنما اور سابق صوبائی وزیر رانا مشہود نے کہا کہ موجودہ حالات میں نیب پر سوالیہ نشان آ چکا ہے۔
نیب صرف ہمیں ٹارگٹ کر رہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ سے معاملات ٹھیک ہونے سے متعلق میرا بیان سیاق وسباق سے ہٹ کر نشر کیا گیا۔ میرا کہنا تھا کہ معاملات بہتر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ڈیل والے لوگ نہیں ہیں ، پاکستان تحریک انصاف کے حالات اب پورے پاکستان میں برے ہو چکے ہیں۔ ایسا لگ رہا ہے یہ عدالتوں اور نیب کو ڈکٹیٹ کرتے ہیں۔
ان لوگوں کی تبدیلی کا اصل چہرہ لوگوں کے سامنے آ چکا ہے ۔ آج کسان مزدور اور تاجر رو رہا ہے ۔ رانا مشہود نے مزید کہا کہ شہباز شریف کی گرفتاری غیر قانونی ہے ، پاکستان تحریک انصاف والوں کو صرف چندہ مانگنا اور بھیک مانگنا آتا ہے ، تبدیلی کا بھانڈا پھوٹ چکا ہے ۔ رانا مشہود کے اس بیان پر سیاسی حلقوں میں چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں لیکن تاحال پاکستان تحیک انصاف کی جانب سے اس معاملے پر کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔