لاہور (سحر نیوز) : میڈیا رپورٹس کے وزیراعظم عمران خان نے صحافیوں سے ملاقات کی ہے۔ جس میں ملک کی سیاسی اور معاشی صورتحال اور خارجہ امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی ہے۔اس دوران انہوں نے ایک اہم انکشاف بھی کیا ہے کہ انہیں امریکی صدر (US President) کا خط ملا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کا وزیراعظم عمران خان کو خط ملا ہے۔
امریکی صدر (US President) کی طرف سے عمران خان کو خط آج صبح ملا ہے۔خط کے متن میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ پاکستان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لائے۔یہ بھی لکھا گیا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان افغان مسئلے کے حل کے لئے کردار ادا کرے۔جب کہ وزیراعظم عمران خان نے ٹی وی اینکر پرسن سے ملاقات کی اور اس دوران انہوں نے کہا کہ کرتارپور راہداری گوگلی نہیں ایک سیدھا سادہ فیصلہ ہے۔
افغانستان میں امن کے لیے ہر ممکن کردار ادا کریں گے۔ہم مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے پرعزم ہیں۔ہم نے بھارت کے نفرت پھیلانے کا منصوبہ ناکام بنایا۔خیال رہے امریکہ نے پاکستان کی جانب سے کرتا پور سرحد کھولنے کا خیر مقدم کیا تھا۔ پاکستان کی جانب سے کرتارپور سرحد کھولنے پر امریکی محکمہ خارجہ نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاک بھارت کے رابطے بڑھانے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ (US President)
امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاک بھارت مذاکرات اعتماد سازی کے فروغ کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔پاکستان بھارت کے بہتر تعلقات خطے کے لیے ضروری ہیں۔واضح رہے زیراعظم عمران خان نے کرتار پور راہداری کاسنگ بنیاد رکھا تھا۔ان کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج ہر آنکھ اور چہرے پر خوشی دیکھ رہا ہوں۔ عمران خان کرتاپور راہدری کی تقریب میں کشمیر کا ذکر کرنا نہ بھولے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان صرف ایک مسئلہ ہے اور وہ ہےمسئلہ کشمیر۔ دنیا کا پر مسئلہ وہ سکتا ہے تو مسئلہ کشمیر کیوں نہیں حل ہو سکتا؟۔دنیا چاند پر پہنچ گئی ہے کون سا ایسا مسئلہ ہے جو ہم حل نہیں کر سکتے لیکن اس کے لیے ایک ارادہ اور خواب چاہئیے۔