فیصل آباد میں حرمت رسول کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق (Siraj ul Haq) کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنے سو روزہ کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے 9 گھنٹے کے اجلاس کے بعد وزرا کو قاضی قرار دے کر سب اچھا کی رپورٹ دے دی۔ تمام حکومتی وزرا تو ایک دوسرے کی نظر میں کامیاب ہو گئے لیکن غریب کسان، طلبہ اور مزدور مہنگائی کی سونامی کے سامنے ناکام ہو گئے۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق (Siraj ul Haq) کا مزید یہ کہنا تھا کہ ہماری حکومت گونگی اور بہری ہے۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے آواز اُٹھانے کی بجائے خاموش ہے۔ موجودہ حکومت بغیر کسی ہوم ورک کے اقتدار میں آ گئی۔ نئی حکومت کے آنے سے مہنگائی کی سونامی آ گئی ہے جس سے پاکستان کا ہر شہری پریشان ہے۔
سراج الحق (Siraj ul Haq) نے کہا کہ پاکستان میں ہر چیز مہنگی اور پاکستانی روپیہ سستا ہے۔ 2019ء میں ڈالر مزید مہنگا اور پاکستانی کرنسی کی قدر کم ہو گی۔ مدینہ جیسی ریاست بنانے کی بات کرنے والی حکومت کے ارکان نے اسمبلی میں شراب کے حوالہ سے پیش کئے گئے بِل کی بات کر کے اسلامی نظریے کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی۔
ان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ ایوانوں میں صرف چہرے اور حکومتیں بدل رہی ہیں لیکن سسٹم وہی پُرانا ہے۔ جب ہر پاکستانی کے چہرے پر مسکراہٹ نظر آنے لگے گی تو ہم سمجھیں گے کہ حکومت کامیاب ہو گئی۔