Population control

سپریم کورٹ میں آبادی کنٹرول کرنے سے متعلق کیس کی سماعت

اسلام آباد (سحر نیوز) : سپریم کورٹ آف پاکستان نے آبادی کنٹرول (Population control) سے متعلق کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں آبادی کنٹرول کرنے سے متعلق کیس کی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ ملک میں دن بدن بڑھتی ہوئی آبادی بم کی مانند خطرناک ہے اور ملک کی ترقی کے لیے آبادی میں دن بدن اضافے کو کنٹرول کرنا ضروری ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے عدالت عظمیٰ کا فیصلہ پڑھ کر سنایا جس میں کہا گیا کہ آبادی کنٹرول (Population control) اشد ضروری ہے اور اس کے لیے سول سوسائٹی سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر مہم چلانا ہوگی۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ مذہبی اسکالرز، سول سوسائٹی اور حکومت آبادی کم کرنے کے لیے اقدامات کریں، یہ آئندہ نسلوں کے مستقبل کا سوال ہے۔

دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ عدالت نے فیصلے میں اپنی سفارشات دے دی ہیں۔

آبادی کی منصوبہ بندی (Population control) کے لیے پوری قوم کو ساتھ چلنا ہے اور پوری قوم کو اس کے خلاف جنگ لڑنا ہوگی۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز سماعت کے دوران سیکرٹری صحت نے بذریعہ رپورٹ عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ ہر 5 سال بعد ڈیموگرافک سروے کیا جاتا ہے۔ 2018ء اور اس سے قبل کیے جانے والے سروے میں کوئی فرق نہیں ہے۔ جس پرچیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ آبادی کو کنٹرول کرنے کے لئے کچھ نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں.محمد مطلوب انقلابی کی لائن آف کنٹرول پہ بھارتی فوج کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کی شدید مذمت

اس کیس سے عدالت اپنی نگہبانی نہیں چھوڑے گی اور ہر تین ماہ بعد رپورٹ پر عملدرآمد کا جائزہ لے گی۔ انہوں نے کہا تھا کہ ٹاسک فورس کی سفارشات پر حکومت کا عملدرآمد نہ کرنا ملکی تباہی کا باعث بنے گا۔ سیکرٹری صحت نے عدالت میں پیش کی جانے والی اپنی رپورٹ میں بتایا کہ 2025ء میں آبادی میں اصافے کی شرح 2.4 سے 1.5 فیصد ہوجائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں