لاہور (سحر نیوز) سانحہ ساہیوال میں جاں بحق ہونے والے خلیل کے بھائی (Khalil’s brother) نے دھمکیاں ملنے کی خبروں کی تردید کردی، وفاقی وزیر علی زیدی کا کہنا ہے کہ خلیل کے بھائی سے رابطہ ہوا ہے، انہوں نے دھمکیاں ملنے کے دعوے کی تردید کردی ہے، جبکہ جھوٹا دعویٰ کرنے پر اپنا وکیل بھی تبدیل کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال میں جاں بحق ہونے والے خلیل کے بھائی نے دھمکیاں ملنے کی خبروں کے حوالے سے وضاحت کی ہے۔
وفاقی وزیر علی زیدی کا کہنا ہے کہ ان کا خلیل کے بھائی (Khalil’s brother) سے رابطہ ہوا ہے۔ علی زیدی کا بتانا ہے کہ خلیل کے بھائی نے کیس سے دستبردار ہونے کیلئے دھمکیاں ملنے کے دعوے کی تردید کی ہے۔ جبکہ خلیل کے بھائی نے جھوٹا دعویٰ کرنے پر اپنا وکیل بھی تبدیل کردیا ہے۔
واضح رہے کہ سانحہ ساہیوال میں جاں بحق افراد کے ورثاء کے وکیل نے دعویٰ کیا تھا کہ ورثا کو دھمکیاں مل رہی ہیں۔
مجھے بھی دھمکی آمیز کال موصول ہوئی ہیں۔معاملے سے سی ٹی ڈی کو آگاہ کر دیا ہے۔ورثاء کے وکیل نے مبینہ آڈیو میڈیا کو بھی سنا دی تھی۔جب کہ دوسری جانب نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کے دوران ورثاء (Khalil’s brother) کے بچوں نے حکومت نے انصاف کی فریاد کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں انصاف چاہیے،ان ملزمان کو ہمارے حوالے کرو، ہم ان کوخود پھانسی دیں گے، ا ن کے ہاتھ توڑ دیں گے،جنہوں نے میرے چچا اور ہماری اریبا کومارا، ان لوگوں نے میری آنٹی کی آنکھوں میں گولیاں ماریں،گولیاں مار کرمیری آنٹی کی آنکھیں نکال لیں۔
غم سے نڈھال بچوں نے روتے ہوئے کہا کہ میرے چچا نے کہا کہ گاڑی لے لو، پیسے لو، زیور لو لیکن ہمیں چھوڑ دو، پھر بھی ان کو ترس نہیں آیا۔ معصوم بچی پر ان کوترس بھی نہیں آیا ، ہماری اریبا چلی گئی۔اریبا کو گولیاں ماریں، اگر وہ دہشتگرد ہوتے توگاڑی کو نمبر پلیٹ نہ لگی ہوتی۔ وہ گاڑی کی نمبر پلیٹ خود اتار کر لے گئے۔جبکہ پولیس والوں کی گاڑی کو نمبر پلیٹ نہیں لگی ہوئی تھی، تاکہ ان کی پہچان نہ ہوجائے۔
یہ بھی پڑھیں.عدالت نے آصف زرداری نااہلی کیس کو قابل سماعت قراردیدیا
دوسری جانب سانحہ ساہیوال کے مقتولین کے ورثاء کو انصاف ملنے میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ سی ٹی ڈی کے گرفتار 6 ملزمان کو آج سیشن کورٹ میں سیشن جج کے سامنے پیش کیا گیا۔ جج سیشن عدالت نے تمام ملزمان کوجوڈیشل ریمانڈ پر سنٹرل جیل بھیج دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کرنے کیلئے انہیں کل تھانہ یوسف والا میں طلب کیا گیا ہے۔ (Khalil’s brother)
جہاں پر عینی شاہدین کے گیارہ بجے بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔ عینی شاہدین کی طلبی کیلئے اخبار میں اشتہار بھی دیا گیا ہے کہ سانحہ ساہیوال کے عینی شاہدین جن علاقوں میں بھی ہیں وہ اپنے بیانات قلمبند کروانے کیلئے تھانہ یوسف والا پہنچ جائیں۔ عینی شاہدین سے ان کے ویڈیوز ثبوت اور آنکھوں دیکھے تمام واقعے سے متعلق بھی پوچھا جائے گا۔ اگلے ملزمان کی شناخت کیلئے شناخت پریڈ بھی کی جائے گی۔