Nawaz Sharif

کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزیراعظم نواز شریف کا طبی معائنہ مکمل

لاہور (سحر نیوز) : کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزیراعظم نواز شریف (Nawaz Sharif) کا طبی معائنہ دو گھنٹے بعد مکمل کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سینئیر پروفیسرز ڈاکٹر بریگئڈیر عبد الحمید صدیق اور بریگیڈئر عظمت حیات، پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے پروفیسر شاہد حمید اور ڈاکٹر سجاد احمد، راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیولوجی کے پروفیسر ڈاکٹر حامد شریف خان اور ڈاکٹر طلحہ بن نذیر پر مشتمل خصوصی میڈیکل بورڈ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے کوٹ لکھپت جیل میں مختلف ٹیسٹ کیے۔
ڈاکٹرز نے نواز شریف (Nawaz Sharif) کی ای سی جی اور بلڈ ٹیسٹ کے لیے سیمپل بھی لیے۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز نے سابق وزیراعظم نواز شریف سے ان کے دل کی بیماری اور جسم میں درد ہونے کا بھی پوچھا۔

میڈیکل بورڈ سے ہونے والی گفتگو کے دوران نواز شریف نے پٹھوں میں کھنچاؤ اور دل پر بھاری پن کی شکایت کی۔ بورڈ نواز شریف کی صحت سے متعلق سفارشات محکمہ داخلہ کو بھجوائے گا۔

جس کے بعد محکمہ داخلہ ان سفارشات کی روشنی میں نواز شریف کے علاج سے متعلق فیصلہ کرے گی۔ یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی جانے والی درخواست زیر سماعت ہے۔ دو روز قبل اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے العزیزیہ ریفرنس کیس کی سزا معطل کرنے کے حوالے سے درخواست پر جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پرمشتمل ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے سماعت کی۔ (Nawaz Sharif)
سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سےعدالت میں خواجہ حارث پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کو گذشتہ کئی دن سے عارضہ قلب لاحق ہے، نوازشریف کی ہارٹ سرجری ہوچکی ہے، میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کواسپتال منتقل کرنے کی تجویز دی ہے۔ وکیل کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی سزا کے خلاف زیرسماعت اپیل کے فیصلے تک فیصلہ معطل کیا جائے، العزیزیہ ریفرنس میں سزامعطل نوازشریف کوطبی بنیادوں پر ضمانتی مچلکوں کےعوض رہا کیا جائے۔
جس پر جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیے کہ کیا جیل میں نوازشریف کا میڈیکل چیک اپ نہیں ہورہا، نوازشریف کی میڈیکل گراؤنڈ پرپٹیشن الگ سے سنیں۔ اس پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ میڈیکل بورڈ بنا ہوا ہے، عدالت رپورٹ طلب کرلے، جسٹس عامرفاروق نے استفسار کیا کہ آپ کے پاس رپورٹ کی کاپی موجود نہیں؟۔ جس پر نوازشریف کے وکیل نے جواب دیا کہ ہمیں کاپی دیرسے دیتے ہیں اورٹیسٹ کی کاپی نہیں دیتے۔

یہ بھی پڑھیں.عدالت نے وفاقی وزیر کے پیش نہ ہونے پر سخت حکم جاری کر دیا

انہوں نے کہا کہ نوازشریف (Nawaz Sharif) کوعارضہ قلب اورگردے میں پتھری ہے، نواز شریف کو دیگر مرض بھی لاحق ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ نوازشریف کی 3 میڈیکل رپورٹ ہیں، میڈیکل بورڈ 25 جنوری کو تشکیل دیا ہےاسپیشل میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کا چیک اپ نہیں کیا۔ بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب اور سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے درخواست پر مزید سماعت 6 فروری تک ملتوی کردی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں