Imran Khan

سزائے موت اور توہین رسالت کا قانون ختم نہیں کیا جائے گا

اسلام آباد (سحر نیوز) سزائے موت اور توہین رسالت کا قانون ختم نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم عمران خان (Imran Khan) نے جی ایس پی پلس کے حصول کیلئے یورپی یونین کے مطالبات ماننے سے انکار کردیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سزائے موت کے خاتمے سمیت ملکی مفاد میں جی ایس پی پلس معاملے پر یورپی یونین کے 2مطالبات ماننے سے انکار کر دیا ہے۔
جی ایس پی پلس کے حوالے سےمنعقدہ اجلاس میں وزیر اعظم کو یورپی یونین کی طرف سے جی ایس پی مراعات برقرار رکھنے کیلئے 10نکاتی مطالبات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم (Imran Khan) کو بتایا گیا کہ پورپی یونین کے مشن نے اکتوبر 2018 میں پاکستان کا دورہ کیا ،جس میں پاکستان کی طرف سے گڈ گورننس، ہیومین رائٹس،لیبر رائٹس انوائرمنٹ پروٹیکشن سمیت 27 عالمی کنونشنز پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں.تحریک انصاف کا ایک اور دعویٰ حقیقت میں بدل گیا

یورپی یونین نے پاکستان کو اپنے 10 نکاتی مطالبات پیش کیے ہیں جن پر رواں سال جون تک عملدرآمد کرنے کا کہا گیا ہے۔ ان مطالبات میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اظہار رائے کی آزادی کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کرے ، صحافیوں، وکلا، انسانی حقوق کارکنوں کے قتل غارت کو روکا جائے اور ایسے کیسز کی تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ این جی اوز کیلئے سازگار ماحول پیدا کیا جائے ، اور انٹرنیشنل این جی اوز کی رجسٹریشن پالیسی کا ازسرنو جائزہ لیا جائے۔ (Imran Khan)
سزائے موت کے قانون کو ختم کیا جائے اور اس حوالے سے قانون کو تبدیل کرنے کیلئے قانون سازی کی جائے۔ توہین رسالت کے قانون پر بھی نظرثانی کی جائے۔ چائلڈ لیبر اور جبری مشقت کے خاتمہ کیلئے عالمی چائلڈ لیبر لاز پر عملی اقدات کئے جائیں۔ اقوام متحدہ سے تعاون کو کو مضبوط کیا جائے، نیشنل کمشن آف رائیٹس چائیلڈ،مینارٹیز کمشن،نیشنل کمشن آف سٹیٹس آف وومن، شماریات بیورو،اور نیشل ہیومن رائٹس کمشن کو مضبوط اور آزاد ادارہ بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم (Imran Khan) نے مطالبات سننے کے بعد کہا کہ ملکی مفاد سب سے زیادہ مقدم ہے، اس لیے سزائے موت، توہین رسالت قانون اور آئی این جی اوزکی پالیسی کا جائزہ لینے کا مطالبہ تسلیم کرنا ممکن نہیں کیونکہ پاکستان کو اس وقت امن وامان کی بحالی کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ تاہم انسانی حقوق اور دیگر مطالبات پر عملدرآمد ضرور کیا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں