لاہور(سحر نیوز) حج مہنگا ہونے پر عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔لوگوں کا کہنا ہے حج (Hajj expensive) پہلے ہی عام عوام کی پہنچ سے دور تھا اور اب تو غریبوں کے لیے حج ادا کرنے کو اور زیادہ مشکل بنا دیا گیا ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ جو لوگ پہلے پانچ سال میں پیسے جمع کر کے حج (Hajj expensive) ادا کیا کرتے تھے اس کو اب حج کرنے کے لیئے پیسے اکھٹنے کرنے کے لیے پندرہ سال لگ سکتے ہیں اور تب تک پتہ نہیں انسان زندہ رہتا بھی ہے یا نہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ عام آدمی تو حج مزید مہنگا ہونے پر رو رہا ہے۔حکومت کو چاہئیے حج پالیسی میں عوام کے لیے آسانی لے آئے۔لوگوں نے حج مہنگا ہونے کو عام لوگوں کے ساتھ زیادتی قرار دی ،ایک شہری کا کہنا تھا کہ میرے بزرگوں نے حج پر جانا تھا تاہم اب سمجھ نہیں آ رہی کہ وہ حج پر کیسے جائیں گے۔
ایک شہری کا کہنا تھا کہ ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنی زندگی میں ایک بار اللہ کا گھر دیکھ لے۔
یہ بھی پڑھیں.حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کی منظوری دے دی
جب کہ ایک شہری کا کہنا تھا کہ میں خود بھی تحریک انصاف کو ووٹر اور سپورٹر رہا ہوں تاہم ان کا یہ اقدم غریب عوام کے لیےعذاب سے کم نہیں۔لوگوں کا کہنا ہے کہ کہ سکھوں کو مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے تو کرتاپور راہداری کھول دی گئی لیکن مسلمانوں کے لیے حج مزید مہنگا کر دیا۔واضح رہے حکومت کی جانب سے حج اخراجات میں ہوش رُبا اضافہ ہو گیا ہے۔
پاکستان میں شمالی ریجن کے لیے سرکاری حج پیکج (Hajj expensive) 4 لاکھ 36 ہزر 975 روپے ہو گا۔ جبکہ جنوبی ریجن کے عازمین کے لیے حج 4 لاکھ 26 ہزار 975 روپے ہو گا۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر علی محمد خان نے اس معاملے پر آج سینٹ میں بات کرتے ہوئے حج اخراجات میں اضافے کی ساری ذمہ داری سعودی عرب پر ڈال دی۔ اُن کا کہنا تھا کہ سعودی عرب جو اضافہ کرتا ہے اس پر ہمارا اختیار ہے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ عازمین پر کم سے کم بوجھ ڈالا جائے۔حکومت کی جانب سے حجاخراجات میں اضافے کے بعد حج گزشتہ سال کی نسبت ایک لاکھ 57 ہزار روپے مہنگا ہو گیا۔حکومتی فیصلے پر عازمین حج میں شدید غم و غصّے کی لہر دوڑ گئی۔عوام نے حکومت سے سبسڈی دینے کا مطالبہ کر ڈالا ہے۔ (Hajj expensive)