ویڈیو(video) اسکینڈل دیکھ کر لگتا ہے کہ جج کا مستقبل تو گیا

اگر باقاعدہ تحقیقات ہوئیں تو پریس کانفرنس کرنے والوں اور جج کے بیان حلفی میں بتائے گئے افراد کے خلاف بھی کارروائی ہو گی

اسلام آباد (سحرنیوزتازہ ترین اخبار۔ 17 جولائی 2019ء) : احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے مبینہ
ویڈیو (video)اسکینڈل اور اس پر گذشتہ روز سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت پر
تبصرہ کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار صابر شاکر نے کہا کہ ویڈیو(video)
اسکینڈل کو دیکھ کر لگتا ہے
کہ اس سے جج کا مستقبل ہو گیا ہی لیکن اگر اس پر باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا
تو پھر ایسا ہو گا کہ پریس کانفرنس کرنے والوں اور جج کے بیان حلفی میں جن لوگوں کا ذکر کیا گیا ہے
ان کے خلاف کارروائی ہو گی۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں فل بینچ نے اس حوالے سے تین درخواستوں پر سماعت کی۔
جو دلائل دئے گئے اور اس کے نتیجے میں جو گفتگو ہوئی وہ میں بتا دیتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے صاف کہا ہے کہ آزاد لوگ خود کام کرتے ہیں
کسی کے کہنے پر کام نہیں کرتے۔

اگلے 72گھنٹوں میں مریم نواز پر ایسا وقت آنے والا ہے کہ رونے کے لیے کیپٹن (ر) صفدر کا کاندھا بھی میسر نہیں ہو گا (amir liaquat)

انہوں نے کہا کہ عدالت نے جب کچھ کرنا ہو گا تو وہ خود کرے گی ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ
سپریم کورٹ خود بھی اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور اس کو واقعتاً ایک حساس
نوعیت کا معاملہ سمجھ رہی ہے۔

صابر شاکر کا کہنا تھا کہ اس ویڈیو کے حوالے سے تمام پہلوؤں کو دیکھا جائے گا۔
سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ پہلے شواہد اکٹھے کیے جائیں گے اور اگر اس ضمن میں
شواہد اکٹھا ہونا شروع ہو گئے تو یہ سلسلہ سب سے پہلے مریم بی بی سے شروع ہو گا۔
اور ان سے پوچھا جائےگا کہ آپ نے یہ آڈیو اور ویڈیو(video) کیسے حاصل کی ؟
ویڈیو کس نے بنائی؟ آپ کو کتنے میں دی گئی؟ مریم نواز کے ساتھ اُس دن پریس کانفرنس میں موجود
لوگ بھی اس شکنجے میں آئیں گے جن سے پوچھا جائے گا کہ اس ویڈیو(video)
کو پبلک کرنے کا فیصلہ کس نے کیا اور کہاں کیا ؟ پہلے شواہد اکٹھے کیے جائیں گے
جس کے بعد کارروائی کی جائے گی۔
صابر شاکر کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ اس اسکینڈل پر مسلم لیگ ن خود ہی اپنے جال میں پھنس جائے
کیونکہ اگر انکوائری شروع ہو گئی تو سب ہی لپیٹ میں آئیں گے۔ اُن کا مزید کیا کہنا تھا آپ بھی دیکھیں:

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں