پاکستانی ایٹمی تنصبات کے قریب سے جاسوسی کرنے والا ڈرون طیارہ(drone aircraft) برآمد

drone aircraft

ڈرون طیارہ (drone aircraft)صحیح حالت میں ہے، کسی فنی خرابی کی وجہ سے نوکنڈی کے
علاقے میں اتر گیا تھا، ایران کا ہو سکتا ہے: ذرائع محمکہ داخلہ

چاغی ( اخبار تازہ ترین۔22جولائی2019ء) چاغی کے علاقہ نوکنڈی سے نگرانی کرنے
والا جاسوس طیارہ برآمد ہوا ہے۔ ذرائع محکمہ داخلہ کے مطابق ڈرون طیارہ نوکنڈی کے
کے قریب سے برآمد ہوا۔ طیارہ بالکل ٹھیک حالت مین ہے اور اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔
ذرائع کے مطابق طیارہ مبینہ طور پر کسی فنی خرابی کی وجہ سے اس علاقے مین اتر گیا تھا۔
محکمۂ داخلہ کے اہلکار کے مطابق ڈرون پر بعض تحریر شدہ الفاظ سے یہ بظاہر ہوتا ہے کہ
اس ڈرون کا تعلق ایران سے ہے تاہم اس سلسلے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

بلوچستان کے ایران کے ساتھ سرحدی علاقے میں بالکل ٹھیک حالت میں کسی ڈرون طیارہ(drone aircraft)
ملنے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ اس سے قپہلے 2017 میں پنجگور کے علاقے میں پاکستان کی
جانب سے ایک ایرانی ڈرون طیارے کو مار گرایا گیا تھا۔

صدر ٹرمپ اسلام آباد کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے. شاہ محمود قریشی(shah mehmood qureshi)

اس وقت پاکستانی حکام نے کہا تھا کہ پاکستانی طیارے نے اس لیے ایرانی ڈرون
کو نشانہ بنایا کیونکہ اس پر کوئی نشان نہیں تھا اور اس پرواز کی اس سے پہلے کوئی
معلومات بھی فراہم نہیں کی گئی تھیں۔

پنجگور میں 2017 میں جون کے مہینے میں ڈرون طیارہ(drone aircraft) داخل ہوا تھا جسے
پاکستان فضائیہ کے طیاروں نے مار گرایا تھا۔ ابھی تک ایرانی حکام کی جانب سے اس بارے میں
کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے کہ آیا یہ ڈرون انہی کا ہے اور اگر ایسا ہے تو وہ پاکستانی
علاقے میں کیا کر رہا تھا۔ یاد رہے کہ چاغی پاکستان کے لیے بہت اہم مقام ہے۔ اس عالاقے
میں پاکستان کی اہم دفاعی اور ایٹمی تنصیبات ہیں اور پاکستان کے دشموں کی نظر اس علاقے
پر ہے اس لیے پاکستانی فورسز بھی اس علاقے کی خصوصی حفاظت کو پیشِ نظر رکھ کر
انتظامات کرتی ہیں۔ اب بھی ایک بگیر پائلٹ کے طیارہ چاغی سے برآمد کیا گیا ہے اور
اس حوالے سے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں