وفاقی وزیر خسرو بختیار احتساب (ehtesab)کے دائرے میں آ گئے

ehtesab

ڈھیروں کمپنیاں اور بڑی جائیدادیں۔۔ نیب ملتان نے وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے حوالے سے انکوائری مکمل کر لی

ملتان ( اخبارتازہ ترین۔26 جولائی 2019ء) حکومتی وزراء بھی نیب کے ریڈار پر آ گئے
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نیب ملتان نے وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار کے
خلاف انکوائری مکمل کر لی گئی ہے جو کہ ہیڈ آفس بھجوا دی گئی ہے۔ خسرو بختیار
کے خلاف انکوائری آمدن سے زائد اثاثوں کے حوالے سے کی گئیں۔وفاقی وزیر کے
اثاثوں میں 2004ء کے بعد سے اچانک اضافہ ہوا۔
2004ء میں خسرو بختیار کے پاس 5 ہزار 702 کنال زرعی اراضی تھی۔ایم این اے
بننے کے بعد خسرو بختیار کے خاندان کے نام 4 شوگر ملز بنائی گئیں۔5پاور جنریشن سیکٹر
، 4 کیپیٹل انوسمنٹ کمپنیز بنائی گئیں۔یہ کمپنیاں 2006ء سے 2016ء کے درمیان رجسٹرڈ
ہوئیں۔ان کمپنیوں میں بھاری سرمایہ بھی لگایا گیا۔نیب ملتان کو ان پراپرٹیز میں خسرو بختیار
کے بے نامی حصہ دار ہونے کا شبہ ہوا ہے۔

اپوزیشن (opposition)کا یوم سیاہ، مولانا فضل الرحمان کی ریلی میں کارکنوں کی بڑی تعداد کی شرکت

رواں ماہ ہی ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ نیب نے حکومتی وزیروں کے
خلاف بھی تحقیقات شروع کر دیں۔ نیب نے احتساب(ehtesab) سب کے لیے کی پالیسی پر
عمل کرتے ہوئے حکومتی وزراء کے خلاف بھی تحقیاقات کا آغاز کر دیا ہے۔
چئرمین نیب نے حکومتی وزراء کی 14کروڑ کی ٹی ٹی کی تحقیقات کا حکم دے
دیا ہے۔ چئرمین نیب نے کہا ہے کہ حکومتی وزراء کے خلاف بھی تحقیقات کی جائیں
اور کرپشن یا غبن میں ملوث وزراء کو کٹہرے میں لایا جائے۔

چئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے خود حکومتی وزراء کی 14کروڑ کی ٹی ٹی
کا نوٹس لیا ہے۔اپوزیشن ابھی تک یہی شور کر رہی تھی کہ کرپشن کا نام لے کر سیاسی
انتقام لیا جا رہا ہے اور صرف مخالفین کے خلاف کارروائیاں کی جارہی ہیں لیکن
اب نیب نے ثابت کر دیا ہے کہ نئے پاکستان میں سب کا احتساب(ehtesab) ہو گا۔ چاہے کوئی
حکومتی وزیر ہی کیوں نہ ہو سب کا احتساب ہو گا۔ تاحال ان وزراء کے نام سامنے نہیں
آسکے جن کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے لیکن امکان ہے کہ جلد نام سامنے آجائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں