cpec
اسلام آباد ( اخبارتازہ ترین – اے پی پی۔ 27 جولائی2019ء) ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کے سینئر ریسرچر
اور سیچوان یونیورسٹی کے ڈپٹی ڈین برائے انٹرنیشنل سٹیڈیز سانگ جے ہوئی نے کہا ہے کہ سی پیک(cpec)
منصوبے کا دوسرا مرحلہ پاکستان کیلئے بہت اہم ہے اس سے چین اورپاکستان کے درمیان صنعتی
تعاون کا دور شروع ہو گا ،پاکستان میں کئی خصوصی اکنامک زونز قائم کئے جائیں گے جس
سے کاروباری شراکت داری اور سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا اور صنعتی سرگرمیوں
میں اضافہ ہو گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر
برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرگلوبل انٹرپرینیورشپ نیٹ ورک پاکستان
کے منیجنگ ڈائریکٹر کاشف ایم خان بھی موجود تھے۔
پروفیسر ڈاکٹر سانگ جے ہوئی نے کہا کہ سی پیک(cpec) منصوبے کے پہلے مرحلے میں پاکستان
میں توانائی اور انفراسٹرکچر کی ترقی پر توجہ دی گئی تھی اور اب دوسرے مرحلے میں
صنعتی ترقی پر توجہ دی جائے گی جس کے پاکستانی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے ۔
انہوں نے کہا کہ چین کی کئی کمپنیاں پاکستان میں سی پیک(cpec) کے تحت بننے والے خصوصی
اکنامک زونز میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہیں اور پاکستان میں فیکٹریاں لگانا
چاہتی ہیں کیونکہ پاکستان ان کیلئے بہترین مارکیٹ ہے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان اور چین
کے درمیان مشترکہ تعاون کو فروغ دینے کے عمدہ مواقع موجود ہیں اور صنعتی تعاون
کے دورمیں باہمی تعاون میں مزید مضبوط ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کی سیاحت کو فروغ دینے کیلئے ایک ٹورازم پروموشن
کانفرنس منعقد کرنا چاہتے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر سانگ جے ہوئی نے کہا کہ چین پاکستان
سے اپنی درآمدات کو مزید بڑھانا چاہتا ہے جس سے چین کے ساتھ پاکستان کی تجارت
کو مزید فروغ ملے گا۔انہوںنے کہا کہ پاکستانی چیمبرز چین کے سرمایہ کاروں کو
پاکستان میں صحیح پارٹرنز کی تلاش میں تعاون کریں۔
اس موقع پر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل نے کہا
کہ سی پیک(cpec) کے علاوہ پاکستان میں ریئل اسٹیٹ و تعمیرات سمیت متعدد شعبوں میں
چین کی کمپنیوں کیلئے جوائنٹ وینچرز و سرمایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں۔
انہوں نے چین کی کمپنیوں پر زور دیا کہ یہی مناسب وقت ہے کہ وہ ٹیکنالوجی کی منتقلی
سے پاکستان میں خصوصی اکنامک زونز سمیت دلچسپی کے شعبوں میں جوائنٹ وینچرز
و سرمایہ کاری پر توجہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری سے چین کی کمپنیاں نہ صرف مقامی
مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کر سکیں گی بلکہ اپنی مصنوعات مشرق وسطیٰ،
وسطی ایشیاء اور جنوبی ایشیاء سمیت دیگر ممالک کو برآمد بھی کر سکیں گی ۔
انہوںنے یقین دہانی کرائی کہ اسلام آبادچیمبر چین کی کمپنیوں کو پاکستان میں
پارٹنرز کی تلاش میں ہر ممکن تعاون کرے گا۔اس موقع پر اسلام آباد چیمبر
آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر رافعت فرید اور دیگر نے بھی
اپنے خیالات کا اظہار کیا۔