حکومتی حمایت یافتہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی(sadiq sanjrani) ناٹ آؤٹ قرار

sadiq sanjrani

تحریک عدم اعتماد میں حزب اختلاف کے میر حاصل بزنجو آؤٹ ہوگئے،اپوزیشن کے 64اور حکمران اتحاد کے 36سینیٹر زنے پولنگ میں حصہ لیا

اسلام آباد( اخبارتازہ ترین۔یکم اگست 2019ء) حکومت کے حمایت یافتہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی (sadiq sanjrani)ناٹ آؤٹ رہے، تحریک عدم اعتماد میں حزب اختلاف کے میر حاصل بزنجو آؤٹ ہوگئے، اپوزیشن کے 64 اور حکمران اتحاد کے 36 سینیٹرز نے پولنگ میں حصہ لیا، تحریک عدم اعتماد کے حق میں50 ووٹ پڑے، جبکہ صادق سنجرانی(sadiq sanjrani) کو45 ووٹڈالے گئے، 5 مسترد قرار پائے، یوں تحریک کوایک چوتھائی ووٹ نہ پڑنے پر مسترد کردیا گیا۔میڈیا رپورڑس کے مطابق چیئرمین سینیٹ کیلئے سینیٹر حافظ عبدالکریم نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا۔ سینیٹ کے ایوان میں 100 سینیٹرز موجود تھے۔ ن لیگ کے اسحاق ڈار نے سینیٹ کا حلف ہی نہیں اٹھایا، جبکہ مسلم لیگ ن کے چودھری تنویر بیرون ملک ہونے کے باعث اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ اسی طرح جماعت اسلامی کے دو سینیٹرزنے بھی پولنگ میں حصہ نہیں لیا۔

وزیراعظم (prime minister)نے نان روٹی کی مہنگی کرنے کا نوٹس لے لیا

اس سے قبل اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر سینیٹ کا اجلاس ہوا، پریزائیڈنگ آفیسر کی حیثیت سے بیرسٹرسیف اجلاس کی صدارت کی،اجلاس میں سینیٹر راجہ ظفر الحق نے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی تحریک پیش کرنے کی اجازت طلب کی اور ایوان میں تحریک پیش کردی۔جس پر تحریک کےحق میں اپوزیشن ارکان اپنے بنچز سے کھڑے ہوگئے۔ ایوان میں تحریک پیش کرنے کی اجازت کے حق میں 64 ارکان کھڑے ہوئے۔ جبکہ تحریک عدم اعتماد کی اجازت کے لیے صرف 26 ارکان کی ضرورت تھی۔ پریزائیڈنگ آفیسر بیرسٹرسیف نے اجلاس میں پولنگ سے قبل ہدایات جاری کیں کہ ووٹنگ خفیہ رائے دہی کے تحت ہوگی۔ ممبران کیمرا اور موبائل پولنگ بوتھ پر نہیں لے جا سکتے۔ووٹنگ شروع ہونے سے قبل خالی بیلٹ باکس اراکین کو دکھا کر سیل کیا جائے گا۔ ووٹنگ عمل کے دوران ممبران واش روم یا لابی میں جا سکتے ہیں لیکن ممبران ایوان سے باہر نہیں جا سکتے۔ بیلٹ پیپرز پر مہر کے بعد پیپر فولڈ کرکے ڈبے میں ووٹ ڈالا جائے گا۔ بیلٹ پیپر پر کچھ لکھنے کی اجازت نہیں۔ ورنہ ووٹمنسوخ کردیا جائے گا۔ بیلٹ پیپر کسی کو دکھانے کی اجازت نہیں ہوگی اور نہ اس کی تصویر لینے کی اجازت ہے۔حکومتی سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ تقریروں کے معاملے پر قائد حزب اختلاف سے اتفاق کرتا ہوں۔ پولنگ شروع کی جائے ہم مقابلے کے لیے تیار ہیں۔ جس پر پریزائیڈنگ آفیسر بیرسٹرسیف نے باقاعدہ پولنگ شروع کروا دی ہے۔ اپوزیشن رہنماء راجہ ظفرالحق نے کہا کہ ہم ایوان کا ماحول خراب نہیں کرنا چاہتے۔ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے ساتھ مہمانوں کی گیلری میں بیٹھ کر کاروائی دیکھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں