سکول(school) مالک نے 21 بچیوں کو ہوس کا نشانہ بنا ڈالا

آفس کے پیچھے بیڈروم بنا رکھا تھا،دوستی کرنے سے انکار پر منہ پر تھپڑ مارا بعدازاں کمرے میں لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنایا اور ویڈیو بھی بنائی۔ متاثرہ بچی کے دل دہلا دینے والے انکشافات

school

لاہور ( تازہ ترین اخبار۔2اگست2019ء) غیر قانونی سکول کی آڑ میں سکول (school)مالک کا مکروہ دھندا بے نقاب ہو گیا۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کے کرائم شو میں ایک غیر قانونی سکول کے مالک کو بے نقاب کیا گیا ہے جو کئی لڑکیوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنا چکا ہے۔پروگرام میں بتایا گیا ہے کہ مالک کی ہوس کا نشانہ بننے والی نویں جماعت کی طالبہ کا کہنا ہے کہ میں اس سکول (school)میں پانچ سال سے تعلیم حاصل کر رہی تھی۔19 رمضان المبارک کو صبح 8بجے سکول کی پرنسیپل سہرش نواز مجھے بلا کر لے گئیں کہ تمہیں سکول کے مالک بلا رہے ہیں۔جب میں سر کے آفس میں گئی تو انہوں نے مجھے بیٹھنے کے لیے کہا اور یہ بھی کہا کہ تم بہت بہادر ہو جو یہاں تک آ گئی ہو۔پھر کہتے ہیں کہ میرے ساتھ دوستی کرو گی یا دشمنی۔

مراد علی شاہ(Syed Murad Ali Shah) کے لیے بری خبر

میں نے کہا کہ میں دشمنی کروں گی،جس کے بعد انہوں نے میرے منہ پر تھپڑ مارا اور آفس کے پیچھے ایک کمرے میں لے گئے جہاں پر بیڈ رکھا ہوا تھا اور وہاں پر میرے ساتھ زیادتی کی۔اس سے قبل بھی 2014ء میں سکول (school)مالک نے ایک بچی کو ہوس کا نشانہ بنایا تھا تاہم اثرورسوخ استعال کرتے ہوئے اس معاملے کو دبا دیا گیا تھا۔متاثرہ بچی کی والدہ کا کہنا ہے کہ زبان کھولنے کی صورت میں میرے چھوٹے بچے کو قتل کرنے کی دھمکی دی گئی اور بچی کی نازیبا ویڈیو انٹرنیٹ پر اپلوڈ کرنے کی بھی دھمکیدی گئی۔میں بیوہ (school)عورت ہوں میری چار بیٹیاں ہیں۔مجھے انصاف چاہئیے۔محلے کے ایک بزرگ شخص کا کہنا ہے کہ سکول مالک دس سال سے یہی کام کر رہا ہے۔اس کےپاس بہت زیادہ پیسہ ہے اور وہغریب بچیوں کے ساتھ زیادتی کرتا ہے اور پھر انہیں ڈراتا ہے۔انہوں نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ ملزم اب تک 21 بچیوں کے ساتھ زیادتی کر چکا ہے۔اہل محلہ نے ملزم کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ مذکورہ مالک کا سکول(school) اور کالج بند کر کے یہاں پر لڑکیوں کے لیے ایک نیا سکول اور کالج بنایا جائے جہاں پر وہ بحفاظت تعلیم حاصل کر سکیں۔مزید تفصیلات کے لیے ویڈیو ملاحظہ کیجئے:

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں