مقبوضہ کشمیر(Jammu and Kashmir) کی خصوصی حیثیت ختم، عالمی عدالت انصاف نے بھی تحفظات کا اظہار کر دیا

اب تمام نظریں بھارتی سپریم کورٹ پر جمی ہوئی ہیں۔ عالمی عدالت انصاف

Jammu and Kashmir

دی ہیگ ( تازہ ترین اخبار۔ 07 اگست 2019ء) : عالمی عدالت انصاف نےمقبوضہ کشمیر (Jammu and Kashmir)کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر(Jammu and Kashmir) کے معاملے پر بھارتی اقدام عوام کی نمائندگی کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ عالمی عدالت انصاف کے مطابق بھارتیحکومت کی جانب سے جموں اور کشمیر کی خودمختاری ختم کرنے سے، اس کے آئین اور بین الاقوامی قوانین میں موجود عوامی نمائندگی اور شراکت داری کی ضمانت کی خلاف ورزی بھی ہوئی۔آئی سی جے کے سیکریٹری جنرل سیم ظریفی نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی حکومت نے ان تبدیلیوں سے مقامی اور عالمی قواعد کی خلاف ورزی اور آزادی اظہار رائے، اجتماع اور سفر پر لاتعداد سیکیورٹی اہلکاروں کے زور پر پابندیاں عائد کی ہیں۔

بھارت 15اگست کو پاکستان پر حملہ کرنے والا ہے: زید حامد(Zaid Hamid) نے خبردار کر دی

بھارتی حکومت کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کرنے کے اقدامات کی قانونی حیثیت کا بھارتی عدالت میں جائزہ لیا جائے گا۔انہوں نے بھارتی عدالتوں کو قوانین، آئینی طریقہ کار کی سنگین خلاف ورزیوں کے معاملے کا نہایت باریکی سے جائزہ لینے کی تجویز دی۔ اب تمام نظریں جموں و کشمیر(Jammu and Kashmir) کے عوام کے حقوق اور بھارتی آئین کے تحفظ کے لیے بھارتی سپریم کورٹ پر جمی ہوئی ہیں۔ خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر (Jammu and Kashmir)کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد اسے دو حصوں میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا ۔جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کاصدارتی حکم نامہ بھی جاری کیا گیا۔ بعد ازاں بھارت کے اس اقدام کو بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا۔ صدارتی حکم نامے کے خلاف پٹیشن ایڈووکیٹ ایم ایل شرما نے دائرکی۔ پٹیشن میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ صدارتی حکم نامہ غیرآئینی ہے کیونکہ پارلیمنٹسے اس کی منظوری نہیں لی گئی، ریاستی اسمبلی کی منظوری کے بغیر آرٹیکل 370 کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔ ایڈووکیٹ ایم ایل شرما نے پٹیشن کی جلد سماعت کی بھی استدعا کر رکھی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں