وزارت تجارت نے بھارت کے ساتھ تجارتی سرگرمیاں معطل کرنے کی سمری پیش کی تھی،پاکستان اوربھارت کی سالانہ دوطرفہ تجارت کا حجم2 ارب12 کروڑ40 لاکھ ڈالرہے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ(Federal cabinet) کا اجلاس
Federal cabinet
اسلام آباد( اخبارتازہ ترین۔09 اگست 2019ء) وفاقی کابینہ(Federal cabinet) نے بھارت کے ساتھ دوطرفہ تجارت معطل کرنے کی منظوری دے دی ہے،وزارت تجارت نے بھارتکے ساتھ تجارتی سرگرمیاں معطل کرنے کی سمری پیش کی تھی۔ میڈیا رپورٹس وزیراعظمعمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ۔ جس میں 12 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔اجلاس میں وفاقی کابینہ(Federal cabinet) نے بھارت کے ساتھ دوطرفہ تجارت معطل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ وزارت تجارت نے بھارت کے ساتھ تجارتی سرگرمیاں معطل کرنے کی سمری پیش کی تھی۔ پاکستان اوربھارت کی سالانہ دوطرفہ تجارت کا حجم2 ارب12 کروڑ40 لاکھ ڈالرہے۔
تاہم اس وقت دوطرفہ تجارت بھارت کے حق میں تھی۔ دوسری جانب وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعواننے کشمیر کے تنازعہ پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترش کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے پاکستانی مؤقف کی تائید قرار دیا ہے۔جمعہ کو اپنے ٹویٹ میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وہ تنازعہ کشمری پر اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کے بیان کا خیرم مقدم کرتی ہیں، اس بیان میں پاکستان کے اس دیرینہ موقف کی تائید کی گئی ہے کہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے اور اس تنازعہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا بیان پاکستان کی سفارتی کامیابی ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا بیان وزیراعظم عمران خان کے اس اصولی مؤقف پر اقوام متحدہ اور عالمی برادری کے اعتماد کا مظہر ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ہم کشمیریوں کی ا منگوں کے مطابق حق خودارادیت کے حصول کی حمایت میںکسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔