huawei
ہواوے(huawei) نے باضابطہ طور پر تصدیق کی ہے کہ وہ گوگل سروسز پر سے انحصار کم کرنے کے لیے اپنی میپنگ سروس پر کام کررہا ہے۔اس وقت ہواوے پر خصوصی اجازت کے بغیر امریکی ٹیکنالوجیز کے استعمال پر پابندی ہے، جس کے بعد ہواوے اپنے سمندر پار فونز میں گوگل میپس استعمال نہیں کر پارہا۔
ہواوے کی میپنگ سروس کو میپ کٹ (Map Kit) کا نام دیا گیا ہے۔یہ براہ راست صارفین کے لیے نہیں ہے بلکہ یہ تھرڈ پارٹی ڈویلپرز کے لیے بطور اے پی آئی فراہم کی گئی ہے، جس سے ڈویلپر نیوی گیشن کے سافٹ وئیر بنا سکتے ہیں۔
موٹرولا(motorola) نے ایکشن کیمرے کے ساتھ موٹرولا ون ایکشن متعارف کرا دیا
اگرچہ ہواوے(huawei) میپنگ کے میدان میں نیا ہے لیکن یہ دنیا کے 150 ملکوں اور علاقوں سے معلومات اکھٹی کر رہا ہے۔160 ممالک میں ہواوے کے بیس سٹیشن ، میپنگ نیٹ ورک بنانے میں کافی مددگار ہونگے۔
ہواوے کے کنزیومر بزنس گروپ کے سی ای او رچر ڈیو کا کہنا ہے کہ میپ کٹ میں کئی جدید فیچر ہونگے ۔ ان فیچرز میں کار کا لین تبدیل کرنا، آگمنٹڈ رئیلٹی ڈائریکشن اور میپنگ وغیرہ شامل ہیں۔ میپ کٹ 40 زبانوں میں دستیاب ہوگی، جس سے اس کی مقبولیت ابتدا میں ہی کافی بڑھ جائے گی۔
معاملے سے باخبر افراد کا کہنا ہے کہ روسی میپنگ اور انٹرنیٹ سروس پرووائیڈر Yandex اور امریکی بیسڈ Booking Holdings ہواوے(huawei) کی میپنگ سروس کے ابتدائی پارٹنر ہوگی۔