لڑکی(girl) مجھے تایا کہہ کر پکارتی تھی، سفاک دردندے نے زیادتی کرنے کے بعد بچی کے پورے جسم کو سگریٹ سے سلگایا
girl
اہور (تازہ ترین اخبار۔ 29 اگست 2019ء) 60 سالہ شخص نے پندرہ سالہ لڑکی(girl) کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔15سالہ لڑکی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے سفاک شخص نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں لرزہ خیز انکشافات کیے ہیں۔سفاک شخص کا کہنا ہے کہ مجھ پر شیطان آیا ہوا تھا۔میں گھر گیا، گھر میں کوئی بندہ موجود نہیں تھا تو میں نے موقع پاتتے ہی بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔جب اس نے شور مچانے کی کوشش کی تو میں نے اس کے منہ پر تھپڑ مارا۔سفاک شخص نے مزید کہا کہ بچی مجھے تایا کہہ کر پکارتی تھی۔لیکن اس وقت میرے ذہن پر شیطان سوار تھا اس لیے مجھے کچھ سمجھ نہیں آیا۔سفاک شخص نے بچی کے زیادتی کے بعد اس کے سارے جسم پر سگریٹ سے نشان لگائے اور سگریٹ سے اس کا جسم سلگاتا رہا۔بعدازاں اس کی لاش پر تیزاب بھی پھینکا۔
ملک بھر میں کل 12بجے تمام ٹریفک(traffic) روک دی جائے گی
لڑکی(girl) کے اہل خانہ اس واقعے پر سخت غم وغصے میں ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے انصاف کی اپیل کر رہے ہیں۔بچی کی والدہ کا کہنا ہے کہ میری بچی کے ساتھ زیادتی کرنے والے درندے کو ایسی سزا ملنی چاہئیے کہ اسے اپنے گناہوں کا احساس ہو۔
خیال رہے کہ بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں کوئی کمی دیکھنے میں نہیں آ رہی۔بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ہ بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں اضافہ انتہائی افسوسناک ہے،بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانا بزدلی کے مترادف ہے، حکومت کو اس مسئلے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ ااگر جنسی زیادتی کے کسی ایک ملزم کو سرعام پھانسی دے دی جائے توپاکستان میں دوبارہ ایک بھی جنسی زیادتی کا کیس رپورٹ نہیں ہو گا،ایسے لوگوں کو عبرت کا نشان بنایا جانا چاہیے۔