victim
داتا کی نگری لاہور میں حوا کی بیٹی اپنے ہی منہ بولے باپ کی زیادتی(victim) کا شکار ہو گئی اور ستم یہ کہ اُسی کی بیٹی کی ماں بھی بن گئی . تفصیلات کے مطابق بچپن میں داتا دربار سے اغوا ہونے والی امبر نے اپنی درد بھری کہانی سُنا کر سب کو آبدیدہ کر دیا .
اُردو پوائنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے امبرنے بتایا کہ میرا نام اب سونیا ہے۔ مجھے پانچ سال کی عمر میں داتا دربار سے لنگر لیتے ہوئے ایک عابد حیسن نامی ایک شخص نے اغوا کیا اور بیٹی بنا کر دو سال تک اپنے گھر میں رکھا۔ دو سال کے بعد مجھے کوٹھیوں پر کام پر لگا دیا گیا ، پیسے خود وصول کرتے تھے ۔ تین سال تک یہی سلسلہ چلتا رہا جس کے بعد مجھ سے بھیک منگوائی گئی۔ جب بھیک مانگنا شروع کیا تب سے ہی انہوں نے مجھ پر ہاتھ اُٹھانا شروع کر دیا۔ جس دن پیسے کم ہوتے تھے مجھے بہت مارا جاتا تھا جس کی وجہ سے میری ٹانگ ٹوٹ گئی
کوہستان ویڈیو اسکینڈل(video scandal) کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا ہے
جس کے بعد میں لاٹھی کے سہارے سے چلتی تھی۔ بھیک مانگنے سے چُھڑوایا تو ملزم نے اپنی بیوی اور بیٹی کو کہا کہ میں اِس کی شادی کروانے کے لیے لے کر جا رہا ہوں جس کے بعد ملزم نے مجھے ایک الگ گھر میں رکھا ، جہاں اُس نے مجھے زیادتی(victim) کا نشانہ بنایا ، اور کئی مرتبہ اور لوگوں کو بھی ساتھ لاتا تھا جو مجھے زیادتی کا نشانہ بناتے تھے۔ اہل محلہ نے گھر میں روز روز ہونے والے شور کی وجہ پوچھی تو اُس نے جھوٹ بولا اورکہا کہ بچی ٹی وی کی آواز اونچی کرتی ہے، اُس کی ٹانگیں خراب ہیں اسی لیے میں گھر کو باہر سے تالا لگا کر جاتا ہوں۔
متاثرہ بچی نے بتایا کہ میری گود میں موجود بیٹی میرے ابو میں سے ہے۔ میرے ابو نے مجھ سے زیادتی(victim) کی جس کے بعد یہ پیدا ہوئی۔ میرے ابو کو پولیس گرفتار کر چکی ہے۔وہ میری بیٹی کو بیچنے جا رہے تھے جب میں نے مالک مکان کو اپنی کہانی بیان کی جس پر انہوں نے 15 پر کال کی اور انہیں گرفتار کر لیا۔ وہ تو پولیس کی حراست میں ہیں لیکن ان کے ساتھ ایک اور پولیس اہلکار عرفان بھی اس گھناؤنے کام میں ملوث تھا جو مجھے اب بلیک میل کرتا ہے۔
میرے پاس اور کوئی ٹھکانہ نہیں تھا، انہوں نے مجھے بیٹی بنا کر رکھا اسی لیے میں نے اُن کے ظلم و زیادتی(victim) پر اُف تک نہیں کی۔ باہر جاتی تو کوئی اور مجھے نوچ کر کھا لیتا یا مار کر پھینک دیتا۔ اب میں زندہ ہوں ، شاید بھاگ کر زندہ بھی نہ ہوتی۔