زینب غفار
کہتے ہیں کہ کسی بادشاہ نے اپنی سلطنت میں ہر سو ہر کار ے بھیج کر فرمان جاری کر وادیا کہ کل سے
اس کی رعایا میں موجود کوئی بھی عورت ناتو کسی قسم کا زیور پہنے گی اور نہ ہی کسی قسم کا بناؤ
سنگھار کرے گی۔اس فرمان پر عمل کیا ہونا تھا جس نے بھی سنا ہنس دیا کہ لگتا ہے بادشاہ کا دماغ حل
گیا ہے۔عورت ہواور وہ زیورات نہ پہنے اور بناؤ سنگھار نہ کرے یہ کیسے ہو سکتاہے۔
دراصل یہ بات صحیح ہے کہ خواتین کتنا ہی اچھا لباس کیوں نہ زیب تن کر لیں کتنا ہی خوبصورت میک
اپ کیوں نہ کر لیں جب تک زیورات کا تڑکانہ لگے عورت کا حُسن مکمل نہیں ہوتا۔آج کے اس آرٹیکل
میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ کس طرح لباس میں کس طرح زیورات زیب تن کریں کہ آپ کے حُسن کو
چار چاند لگ جائیں۔
یاد رکھیں آپ کے لباس کی شان وشوکت زیور سے بکھرتی ہے۔
جب بھی آپ کسی لباس کے ساتھ زیور کا انتخاب کریں تو لباس کے رنگ کے ساتھ ساتھ یہ بھی
دیکھیں کہ آپ کی قمیض کا گلہ کس Shapeکا بنا ہوا ہے کیونکہ ہر قسم کے گلے کے ساتھ ہر
قسم کا زیور نہیں پہنا جاتا۔فرض کریں کہ اگر آپ کے لباس کا گلہ چوکور ہے تو اس قسم کے
لباس کے ساتھ لڑی والے ہار منتخب کریں تو اس کے ساتھ لڑی والا ہار بھی پہن سکتی ہیں۔اس
طرح آپ کا انداز شاہانہ لگے گا۔
اگر آپ کے لباس کا گلہ گول ہے تو اس گلے کے ساتھ آپ جب چاہیں گلے کا زیور بن سکتی ہیں ۔
آپ لڑی والے ہار بھی پہن سکتی ہیں اور گلو بند بھی جو گردن کے ساتھ تک جاتے ہیں اور بہت
خوبصورت لک دیتے ہیں۔
اگر آپ کے لباس کا گلا”وی“ہے تو تو بھی آپ مطمئن ہو کر زیور کا انتخاب کرسکتی ہیں ۔وی گلے
کے ساتھ آپ لمبے اور مختصر لمبائی والے ہاردونوں پہن سکتی ہیں۔
بس یہ خیال رکھیے گا کہ نیکلس کی لمبائی گلے کے ساتھ ہی ختم نہ ہو جائے بلکہ جو بھی زیور پہنیں
وہ گلے کی گہرائی سے 2انچ اوپر تک ہو۔بعض خواتین ہائی نیک یعنی بین والے لباس پسند کرتی ہیں ۔
ایسے لباس کے زیور کا انتخاب آسان نہیں ہوتا لیکن آپ چاہیں تو اس گلے کے ساتھ بھی سمجھدار ی
سے بہترین زیور منتخب کر سکتی ہیں۔اس گلے کے ساتھ موتی کی لڑی،لمبے ہار یا نو لکھا ہار جیسا
کوئی ڈیزائن منتخب کریں اس طرح آپ کا لباس بھی بھر پور نظر آئے گا اور زیور کا مناسب انتخاب
بھی سب کے دل جیت لے گا۔