muhammad nawaz sharif
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف(muhammad nawaz sharif) کے کوٹ لکھپت جیل سے شہباز شریف
کے نام خط کے مندرجاتسامنے آ گئے ، خط میں نواز شریف نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کا
مؤقف درست ہے حمایت کرنی چاہئے،خاموش بیٹھنے سے حالات بہتر نہیں ہوں گے۔
خط میں کہا گیا ملکی حالات کا تقاضا ہے جو حکومت کے خلاف نکلے اس کا ساتھ دیا جائے، مولانا صاحب ہمارے
اتحادی ہیں ، پارٹی کی سینئر قیادت کو اعتماد میں لیں اور میرا پیغام پہنچائیں اور مولانا فضل الرحمان کی ہر
طرح سے سپورٹ کی جائے۔
نواز شریف(muhammad nawaz sharif) کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کئے جائیں، میں قید نہ ہوتا
تو مولانا کے ساتھ ٹرک پرکھڑا ہوتا، اب یہ ذمہ داری آپ نبھائیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ میرے پاس کھونے کو کچھ نہیں ، بہت سمجھوتہ کر لیا یہ وقت اب جدو جہد کا ہے،
پارٹی رائے لیں مارچ میں جانے کے فوائد اور نہ جانے کے نقصانات کیا ہیں۔
جے یوآئی (ف)کے آزادی مارچ کیخلاف درخواست:اسلام آباد ہائیکورٹ (islamabad high court)
میں مولانا فضل الرحمان سے صفدر کے ذریعے رابطے میں ہوں، مولانا صاحب نے کہا ہے کہ مجھے
ن لیگ کی مدد چاہیے، مولانا صاحب نے مدد مانگی ہے تو انہیں تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے نواز شریف کےخط کےبعدمشاورتی اجلاس کل بلالیا ہے،
اجلاس میں پارٹی رہنماؤں سےنوازشریف کی تجاویز پر رائے لی جائے گی۔
گذشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف(muhammad nawaz sharif) کا جیل سے لکھا گیا خط جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ
مولانا فضل الرحمان کو موصول ہوا تھا ، خط میں نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کے مارچ کی
مکمل حمایت کا اعلان کیا تھا۔
نواز شریف نے خط میں یقین دہانی کرائی تھی کہ ہر قسم کا تعاون کریں گے، ن لیگ کی پوری قیادت
آپ کے مارچ کی حمایت کرتی ہے، سلیکٹڈ حکومت کےخاتمے کے لیے ن لیگ پوری طرح آپ کے
ساتھ ہوگی۔