government of pakistan
حکومتی ترجمان کے مطابق پرویز خٹک کی سربراہی میں مذاکراتی ٹیم نے وزیراعظم عمران خان سے
ملاقات کی ہے جس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگر مارچ قانون کے مطابق ہوا تو روکا نہیں جائے گا۔
ترجمان نے کہا کہ حکومت(government of pakistan) جمہوری روایات پر پختہ یقین رکھتی ہے۔
خیال رہے کہ حکومت نے جمیعت علمائے اسلام کیساتھ بات چیت کے لیے پرویزخٹک کی
سربراہی میں کمیٹی بھی تشکیل دی تھی۔
حکومت کی سات رکنی کمیٹی کا مقصد جے یو آئی کو آزادی مارچ نہ کرنے پر قائل کرنا تھا۔
جمیعت علمائے اسلام کی رہبر کمیٹی نے آزادی مارچ کے حوالے سے حکومت کیساتھ بات
چیت سے انکار کر دیا تھا۔
دوسری جانب جے یو آئی نے اسلام آباد کے ڈی چوک میں آزادی مارچ کی اجازت کے لیے
وفاقی دارالحکومت کی ضلعی انتظامیہ کو درخواست دے رکھی ہے جس پر تاحال کوئی
فیصلہ نہیں کیا گیا۔
مذاکرات کے دروازے بند ہوتے ہیں تو حادثات ہوتے ہیے:شیخ رشید احمد(Sheikh Rasheed Ahmad)
اسلام آباد میں احتجاج اور دھرنے کی اجازت دینا اسسٹنٹ کمشنر کا اختیار ہے۔ ڈپٹی کمشنر
چاہے تو کسی بھی وجہ سے درخواست رد کر دے اور ایسا ہونے کی صورت میں درخواست
گزار عدالت عالیہ سے رجوع کر سکتا ہے۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے آزادی مارچ کیخلاف دو درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے تھے احتجاج کرنا اور دھرنا دینا قوم کا آئینی حق ہے۔ عدالت نے
کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے 2014 کے دھرنے کی اجازت اسلام آباد ہائی کورٹ نے دی تھی۔