motorcycle
ٹیکنالوجی میں نت نئے تجربات ہوتے رہتے ہیں اور ایساکوئی دن نہیں گزرتا
جس دن ٹیکنالوجی نے آگے کا سفر طے نہ کیا ہے۔اسی ٹیکنالوجی کی مدد سے
انسان نے اپنے لیے جتنی آسائشات ممکن بنائی ہیں وہ انسانی جبلت کے سامنے
ڈومور کے مطابے میں تبدیل ہو جاتی ہیں۔یعنی اگر موبائل فون ہے تو چند ماہ
بعد اس کے نئے ماڈل کی ضرورت ہوتی ہے کہ یہ فون بہت دن چلا لیا۔
اسی طرح اگر کسی کے پاس گاڑی ہے تو وہ بھی اچھے ماڈل اور لگژری
سہولیات والی گاڑی کی تلاش میں رہتا ہے۔اگر بائیک ہے تو اس میں بھی
ہیوی بائیک اور سپر پاور بائیک حاصل کرنے کا خواب رہتا ہے۔اور یہ
سبھی خواہشات ٹیکنالوجی کی مدد سے ممکن بنائی جا رہی ہیں۔تاہم بائیک
کی دنیا میں اب تہلکہ مچانے کا ایک امریکی کمپنی نے دعویٰ کیا ہے جس
کا کہنا ہے کہ وہ ایسی موٹرسائیکل(motorcycle) تیار کر ے گی جو سڑکوں پر دوڑنے
کی بجائے ہوا میں اڑتی دکھائی دے گی۔
سائنسدانوں نے سکیورٹی(security) اداروں کی مدد کے لیے بہترین ہتھیار ایجاد کر ڈالا
امریکی کمپنی نے اڑنے والی موٹرسائیکل(motorcycle) تیار کرنے کی ٹھان لی اور
اس کیلئے 20لاکھ ڈالر ( 31 کروڑ 23 لاکھ 70 ہزار پاکستانی روپے )
مختص کر دئیے ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ اڑنے
والی موٹرسائیکل 15 ہزار فٹ کی بلندی تک جا سکے گی اور 400 میل فی گھنٹہ
کی رفتار سے سفر کرے گی، اس کا نام ”تفریحی بائیک“ رکھا گیا ہے۔اس کے
دوما ڈلز بنائے جائیں گے، ایک کمرشل استعمال کیلئے ہو گا جبکہ دوسرا فوجی
مقاصد اور حکومتی استعمال کیلئے بنایاجائیگا۔
کمپنی نے موٹرسائیکل(motorcycle) کے ڈیزائن کی گرافک فوٹوز بھی جاری کر دی ہیں۔
کمپنی اپنے اس دعویٰ سے متعلق مطمئن ہے کہ وہ بہت جلد جدید ٹیکنالوجی
کی مدد سے اڑنے والی موٹرسائیکل تیار کر کے مارکیٹ میں لے آئے گی
جسے لوگ خوب پسند کریں گے۔