security
بارودی سرنگیں جنگوں اور دہشت گردانہ کارروائیوں میں ایسی ہولناک ثابت ہوتی ہیں
کہ دشمن بے خبری کی موت مارا جاتا ہے۔دہشت گرد جس بھی ملک میں ہوں وہ اپنے
ٹھکانے کے گرد دور تک بارودی سرنگیں بچھاتے ہیں تاکہ ان تک کوئی پہنچ نہ
سکے اور جب سکیورٹی(security) ادارے وہاں تک پہنچتے ہیں تو بارودی سرنگیں پھٹنے
سے ان کی جان چلی جاتی ہے۔
دنیا بھر میں جن ممالک میں دہشتگردی ہے وہاں پر بڑی تعداد دہشتگردوں کی
طرف سے بچھائی گئی سرنگوں کا نشانہ بن جاتے ہیں، پاکستان، افغانستان،
عراق سمیت دیگر ممالک دہشتگردوں کے ساتھ لڑائی میں مصروف ہیں ۔اور
انہی ممالک میں دہشتگردوں کی طرف سے سرنگیں بچھائی جاتی ہیں جس
کے باعث متعدد سکیورٹی(security) اہلکاروں سمیت عام شہری زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔
بارودی سرنگ کا سراغ لگانا مشکل امر ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے کے
مطابق بارودی سرنگوں کے خطرات سے بچنے کے لیے ایک روبوٹ تیار
کر لیا گیا ہے۔ روبوٹ میسا چوسٹس یونیورسٹی کے ماہرین نے تیار کیا ہے
جو بارودی سرنگوں کا سراغ لگا سکتا ہے۔
ایڈوبی(adobe) کا چہرے کی تصاویر میں تبدیلیوں کو شناخت کرنے والے سافٹ وئیر کا عملی مظاہرہ
روبوٹ دو روبوٹک اجسام یعنی روور اور ڈرون پر مشتمل ہے۔ روور دھاتی
ڈی ٹیکٹر کے ذریعے سرنگ کی نشاندہی کرتا ہے جبکہ ڈرون اس سرنگ کو تباہ کرسکتا ہے۔
میسا چوسٹس یونیورسٹی کے ماہرین 5 برس سے کام کر رہے ہیں۔ ان کے
مطابق دو روبوٹس کو یکجا کرنے کا مقصد دونوں کی صلاحیتوں اور
استعداد کو یکجا کرنا تھا جس سے بہترین اور غیر معمولی نتائج حاصل
کیے جاسکتے ہوں۔اندازے کے مطابق ہر سال 20 ہزار افراد بارودی سرنگوں کی
زد میں آ کر ہلاک ہوجاتے ہیں، اب اس روبوٹ کی ایجاد کے بعد ماہرین نے ہلاکتوں
کی اس شرح میں کمی کی امید ظاہر کی ہے۔اس روبوٹ کو سکیورٹی(security) اداروں کے
تحفظ کے لیے فراہم کیا جائے گا۔