پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ تین سال میں نیب کو نواز شریف کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے خلاف کیسز بنائے جا رہے ہیں۔آج پٹرول کی قیمت عالمی منڈی کے حساب سے 70 روپے سے زیادہ نہیں ہونی چاہئیے۔
لیکن یہاں 111 روپے فروخت کیا جا رہا ہے۔ تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، مسلم لیگ ن نے حکومت چھوڑی تو تیل پر فی لٹر 15 روپے ٹیکس تھا،آج 40 روپے فی لٹر اضافی ٹیکس لیا جا رہا ہے، اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، بجلی کا 30 روپے یونٹ لیا جا رہا ہے ایک عام آدمی کیسے گزارا کرےحکومت کیا کر رہی ہے انہو ںنے کہاکہ2 سال میں کونسی قیامت آئی کہ بجلی کے بل دوگنا ہوگئے جس ملک میں انصاف نہ رہے وہاں نظام چل نہیں سکتا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ احتساب عدالت میں پیشی کا تیسرا سال چل رہا ہے، نواز شریف کیخلاف حکومت کو کچھ نہیں ملا، چیئرمین نیب اپوزیشن کیخلاف ہر قسم کا کیس بنانے پر بضد ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ فیصلے کے بعد پیپلز پارٹی مستعفی نہ ہوئی تو پی ڈی ایم سے باہر ہوجائے گی۔واضح رہے کہ سینیٹ انتخابات اوپن کرانے کے معاملے پر پیپلز پارٹی نے آئینی ترمیم کی مخالفت کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات شازیہ مری نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن ایک ماہ بعد ہیں اس صورتحال میں جلد بازی میں کسی بھی قسم کی ترمیم نہیں لائی جاسکتی۔ پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اس طریقہ کار کی سخت مخالفت کرے گی ، کیوں کہ آئینی ترمیم میں حکومت کی بدنیتی نظر آرہی ہے۔ دوسری طرف سینیٹ کی کل نشستیں کم کرنے کی تیاریاں شروع کردی گئیں ،
