دُنیا بھر کو کورونا کی وبا کا سامنا ہے۔ سعودی عرب میں بھی گزشتہ سال جنوری میں کورونا کیسز سامنے آنے کے بعد لاک ڈاؤن کر دیا گیا تھا۔ جس دوران عمرہ پر کئی ماہ پابندی عائد رہی اور حج بھی سعودی عرب میں مقیم افراد تک محدود کر دیا گیا۔ جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ لاکھوں پاکستانیوں کی حج کی زندگی بھر کی خواہش پوری نہ ہو سکی۔
اس بار بھی پاکستانی حج کے حوالے سے خاصے پُراُمید تھے تاہم اب سعودی حکومت کی جانب سے ایک ایسا اقدام اُٹھایا گیا ہے جس سے لگ رہا ہے کہ اس بار بھی پاکستانی حج کی سعادت حاصل نہیں کر سکیں گے کیونکہ سعودی عرب نے پاکستانی حکومت کو حج کی درخواستیں وصول کرنے سے روک دیا ہے۔ وفاقی وزیر برائے حج و مذہبی امور ڈاکٹر نور الحق قادری نے بتایا ہے کہ سعودی عرب کی حکومت نے پاکستانی حکام سے کہا کہ ان پاکستانیوں سے فی الحال حج درخواستیں وصول نہ کی جائیں جو رواں سال حج کی سعادت حاصل کرنے کے خواہش مند ہیں۔
ڈاکٹر نور الحق قادری نے کہا کہ بظاہر لگتا ہے کہ اس سال بھی کورونا وبا کے باعث پچھلے سال کی طرح حج معمول کے مطابق نہیں ہو سکے گا۔ اسی وجہ سے سعودی حکام نے پاکستانی حکومت کو حج درخواستوں کا مرحلہ شروع کرنے سے روک دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت تک ایئر لائنز سے حج پروازوں کے حوالے سے بات کرنا بے سُود ہو گی ، جب تک رواں سال حاجیوں کی گنتی کے حوالے سے کوئی ٹھوس اعداد و شمار سامنے نہیں آ جائیں گے۔
ابھی تک پاکستانی حکومت نے سعودی حکومت کے ساتھ حج کے حوالے سے کسی مفاہمتی یادداشت پر دستخط نہیں کیے ہیں۔ وفاقی وزیر برائے حج و مذہبی نے میڈیا سے یہ گفتگو مذہبی اداروں کے طلباء میں اسناد کی تقسیم کے دوران کی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حج کے حوالے سے ہم عوام کے تحفظات اور فکر مندی سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال کورونا وبا کی وجہ سے دُنیا بھر کے عازمین حج ادا نہیں کر سکے تھے۔پچھلی بار تقریباً دس ہزار افراد نے حج کی سعادت حاصل کی۔ جن میں سعودیہ میں مقیم تارکین وطن اور مقامی افراد شامل تھے۔ کسی غیر ملکی کو حج کے لیے مملکت آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
